بھوپال، 14 جنوری (آئی این ایس انڈیا)کانگریس لیڈر نے بھوپال میں ایک مضحکہ خیز بیان دیا ہے جس کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔کانگریس لیڈر اور سابق وزیر سجن سنگھ ورما نے کہا کہ لڑکیاں 15 سال کی عمر میں ہی بچے پیدا کرنے کے قابل ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے لڑکیوں کی شادی کی عمر کو 18 سال سے بڑھا کر 21 سال کرنے کے شیو راج سنگھ چوہان کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے۔ سججن سنگھ ورما نے کہا کہ جب 15 سال میں لڑکیاں عمل تولید کے قابل ہوجاتی ہیں تو پھر 21 سال میں شادی کی عمر کے پیچھے کیا منطق ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ شیوارج کون سے اتنے بڑے سائنس دان یا ڈاکٹرہیں، جس پربحث کی ضرورت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لڑکیوں کی شادی کی عمر 18 سال ٹھیک ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ریاست میں 13 سالہ لڑکیوں کو بچا نہیں پارہے ہیں اور 21 سال میں شادی کی وکالت کررہے ہیں۔
سابق وزیر نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف جرائم میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ کون سی حکومت اس کو روکنے میں ناکام ہو رہی ہے۔ 18 سالوں میں لڑکیوں کی شادی مناسب ہے۔ اس سے قبل پیر کے روزوزیراعلی شیوراج چوہان نے ایک پروگرام میں لڑکیوں کی شادی کی عمر پر بحث کرنے کی ضرورت کے بارے میں کہا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ اسے 18 سے بڑھا کر 21 سال کردیا جائے۔ چوہان نے کہا تھا کہ متعدد بار میرے خیال میں معاشرے میں یہ بحث ہونی چاہئے کہ بیٹیوں کی شادی کی عمر 18 سال ہو یا اسے بڑھا کر 21 سال کردیا جائے۔